Mere Mehrbaan by Faiza Batool Complete Novel PDF

Mere Mehrbaan by Faiza Batool Complete Novel PDF Download

mere mehrbaan novell mere meharban novel mere meharban novel by komal ahmed mere mehrban novel by maha malik mere mehrban novel by noor bano mere mehrban novel by komal ahmed mere mehrban novel pdf download Qmere anjaan meharban novel novel in pdf novel in pdf urdu novels ishq meherbaan novel pdf complete novel ishq meherbaan meherbaan ishq zalim hero based urdu novels kitab nagri, husband wife rude hero based novels kitab, wadera based urdu novels kitab nagri, most romantic novel love after marriage kitab nagri, extreme romantic urdu novels kitab nagri, age difference urdu novels kitab nagri, czn marriage based novels kitab nagri, possessive secret agent based romantic urdu novels kitab nagri, junoon based urdu novel kitab nagri, rude and rich hero based urdu novels kitab nagri, second marriage based novels kitab nagri, childhood nikah based novels kitab nagri, kitab nagri, pathan hero based urdu novels kitab nagri, romantic and funny cousin novels urdu kitab, gangster based romantic urdu novels kitab nagri, jagirdar based novel kitab nagri, rude cousin based urdu novel kitab nagri, husband wife bold urdu novels kitab nagri, areej shah novels kitab nagri, university based novels kitab nagri, pregnancy based urdu novels kitab nagri, hate based urdu novels kitab nagri, arrogant and rude hero urdu novel kitab nagri, forced nikah based novels kitab nagri, pathan hero based romantic urdu novels kitab nagri, kitab nagri romantic novels, zubi novels zone, zubi novel zone, zubi novel zone farwa khalid, gangster novel by zubi novel zone, zubi novel zone official page

Mere Mehrbaan

Writer Name: Faiza Batool
An Official PDF by KoH Novels Urdu

Scroll Down for the Download Link

ابھی یہاں کلک کر کے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کریں۔ جہاں آپکو ملیں گے روزانہ نئے نئے اور مزے مزے کے ناولز۔


KoH Novels Urdu

Mere Mehrbaan Novel by Faiza Batool Complete PDF Download


-Sneak Peek-

" ماں میری کچھ چیزیں مس ہیں پلیز دیکھئے گا۔ دیر ہورہی مجھے" وہ جو سب ناشتہ کرنے میں مصروف تھے حیدر کی آواز پر اس کی طرف متوجہ ہوئے۔
" دیر ہورہی ہے کہاں جانا ہے آپ کو؟" دادی حضور کے سوال پر فاطمہ نے بھی حیدر کی طرف دیکھا۔
" واپس جانا ہے دادی حضور ہے" حیدر ان کے پاس بیٹھا۔
" اتنی جلدی بھی کیا ہے جانے کی حیدر اتنے عرصے بعد تو آپ کو گھر کا سکون میسر ہوا ہے اور اب اتنی جلدی جارہے ہیں" دادی حضور اداس ہوتے بولی۔
" دادی حضور کام کا مسئلہ ہوگیا ہے اسی لیے جانا ہے" ان کا ہاتھ تھام کر محبت سے کہا۔
" تو کام آپ کے بغیر حل نہیں ہوگا" بابا جان نے پوچھا۔
" وہاں کا اونر میں ہوں بابا تو میرے بغیر تو حل نہیں ہوسکتا ناں لیکن آپ لوگ فکر نہیں کریں میں جلد چکر لگاؤں گا ماں پلیز دیکھ دیجئے زرا" ان سب سے کہتا وہ ایک بھی نظر فاطمہ پر ڈالے واپس جا چکا تھا۔
" فاطمہ جاؤ بیٹے دیکھ دیجئے انہیں جو نہیں مل رہا" دادی حضور کی بات پر وہ ایک بھی لمحہ ضائع کیئے بغیر اٹھی اور کمرے کی جانب چل دی۔
" جی جی میں صدقے میں آج ہی آ جاؤں گا آپ کے پاس" دروازے پر دستک دینے سے پہلے ہی دروازہ کھولا ہوا تھا جس سے حیدر کی آواز فاطمہ کی سماعت میں پڑی تو حیرت زدہ ہوتی اندر داخل ہوئی۔
" میری جان پکا پرامس آج ہی آ جاؤں گا۔" فاطمہ کو خود کی جانب متحیر نظروں سے دیکھتا پایا تو حیدر نے فون کان سے ہٹایا۔
" وہ دادی حضور نے بھیجا ہے آپ کی مدد کے لیے کیا نہیں مل رہا ؟ " کمرے میں بکھرا پھیلاوا سمیٹتے ہوئے وہ خفت سے بولی۔
" جو گم ہوا تھا وہ تو مجھے مل گیا" فاطمہ کے من موہنے چہرے کو دیکھتے وہ بے ساختہ بڑبڑایا تھا۔
" جی ؟"
" آ کچھ نہیں میں نے جسٹ آپ سے معذرت اور آپ کا شکریہ ادا کرنا تھا" حیدر موبائل پاکٹ میں ڈالتے اس کے سامنے آیا۔
" کس لیے ؟" فاطمہ کے سوال پر حیدر نے الماری سے ایک سرخ چھوٹے سے باکس کو نکال کر اس کی جانب بڑھایا۔
" معذرت اس لیے کہ آپ کو وقت پر نہیں دے پایا اور شکریہ اس لیے کہ ایک بھائی کا مان بچا لیا" فاطمہ کے باکس کھولنے پر ایک بہت ہی خوبصورت ہارٹ شیپ پینڈنٹ برآمد ہوا۔ فاطمہ نے سراہتے ہوئے چہرہ اٹھایا۔ حیدر کی زبان بھی ساتھ ساتھ چل رہی تھی۔
" بہت خوبصورت ہے لیکن اس کی ضرورت نہیں تھی"
" تحفے ضرورت کو دیکھ کر نہیں دیئے جاتے بلکہ دینے والے کے خلوص اور محبت کو دیکھ کر دیئے جاتے ہیں۔ اور ویسے بھی میں آج جارہا ہوں نجانے کب واپسی ہو اس لیے مجھے اطمینان رہے گا کہ میں نہیں تو میرا دیا تحفہ ہی آپ کے دل کے انتہائی قریب رہے گا۔ زندگی رہی تو واپس لوٹ کر ضرور آؤں گا اپنا بہت خیال رکھئے گا۔" اس کی پیشانی پر اپنا لمس چھوڑتے وہ سوٹ کیس اٹھاتا کمرے سے نکل گیا اور فاطمہ اس کی دوری پر سانس روکے کھڑی رہ گئی۔ ہاتھ میں اٹھائے پینڈنٹ کو دیکھا تو ایک مدھم سی مسکراہٹ اس کے لبوں پر پھیل گئی۔

Post a Comment (0)
Previous Novel Next Novel